Image 1 Image 2 Image 3 Image 4
Pyara Islam

 ایتھ ایچ میں میری ایک ریپلیسمنٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اچھا انسان بننے کی کوشش کرنے سے زیادہ اپنے آپ کو اچھا انسان سمجھنا ضروری ہے۔ اپنے آپ کو اچھا انسان محسوس کرنا زیادہ ضروری ہے۔
چھوڑیں بننے کی کوشش کرنا، سمجھنا شروع کر دیں۔
اپنے آپ کو اچھا سمجھنا، نیک سمجھنا، باعزت سمجھنا، وضعدار سمجھنا، مہذب سمجھنا زیادہ ضروری ہے۔ اپنے بارے میں اچھا سوچیں، اچھا محسوس کریں۔ نیک سمجھیں۔ اگر کوئی برا احساس یا بری سوچ آتی بھی ہے تو گزر جائے گی۔ اسے گزرنے دیں۔ اسے گزار دیں۔ اس میں رہنے کی کوشش نہ کریں۔
کوئی فائدہ نہیں ہے اپنے آپ کو برا، نالائق، کمتر سمجھنے کا۔
عاجزی یہ نہیں ہے کہ آپ اپنے آپ کو کمتر اور گنہگار سمجھیں۔ یہ احساس کمتری ہے۔ یہ غلط ہے۔ منفی سوچ ہے۔
اپنے آپ کو شائستہ، مہذب، نرم خو، ملنسار، دھیمے لہجے کا انسان سمجھیں۔ اعتماد اور نرم دلی اکٹھے چل سکتے ہیں، اعتماد اور احساس کمتری اکٹھے نہیں چل سکتے۔ عام طور پر آپ جسے عاجزی انکساری سمجھتے ہیں، وہ احساس کمتری ہوتا ہے، یا جھوٹ موٹ کی ایکٹنگ۔ اصل چیز شائستگی اور نرم خوئی ہے۔
اپنے آپ کو اچھا سمجھنا آسان ہو جائے گا، اگر آپ دوسروں کو بھی اچھا سمجھیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہمارے دل و دماغ کو مثبت سوچ اور سمجھ عطا فرمائے، آمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: حاوی شاہ

No comments: