پتہ نہیں یہ کون سا جذبہ ہوتا ہے، جو ہم اپنے بچوں کو کچھ بنانے کا سوچنے لگتے ہیں، انہیں کوئی مقام دلانے کا سوچنے لگتے ہیں۔ بہت سے لوگوں کو بہت عجیب لگتا ہے، بہت سے لوگ اپنی اولاد کو اپنے سے اوپر، اپنے سے آگے، اپنے سے بڑا نہیں ہونے دیتے۔ لیکن میرا تو مطلب ہی یہی تھا، میں تو کہتا ہی یہ رہا ہوں، کہ مجھ سے زیادہ پڑھ جاؤ، مجھ سے زیادہ بہتر انسان بن جاؤ۔
میں بچوں سے کہا کرتا تھا، کہ میرے لئے وہ دن بہت تکلیف کا دن ہو گا، جب آپ مجھ سے چھوٹی جاب کرو گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں زندگی میں کبھی کوئی انعام، کبھی کوئی کمپیٹیشن نہیں جیت سکا۔ آج میرے بیٹے نے گولڈ میڈل جیت کر میرے گلے میں ڈالا تو ایک لمحے کے لئے، میں بھونچکا سا گیا۔ ہمارے درمیان کبھی ایسی بات نہیں ہوئی تھی، کہ وہ گولڈ میڈل لے کر بھاگتا ہوا آئے گا اور میرے گلے میں ڈال دے گا۔ سچ پوچھیں تو میں کافی دیر بے حس و حرکت کھڑا رہا۔ میرے ساتھ بیٹھی ہوئی کسی مدر نے مجھے مبارکبار دی، تو میں اپنے آپ میں آیا۔ میرا بیٹا بھاگتا ہوا واپس سٹیج پر جا بیٹھا تھا۔ اور میں بار بار گولڈ میڈل چھو رہا تھا، جیسے دیکھ رہا ہوں، کہ واقعی یہ سب سچ ہے۔
مجھ سے اور کچھ نہ ہوا تو میں نے گولڈ میڈل پہنے پہنے ایک تصویر لے لی اپنی۔ میں نے زندگی میں کبھی کوئی پوزیشن نہیں لی، لیکن میرے بیٹے نے یونیورسٹی میں ٹاپ کر کے گولڈ میڈل لیا جیت لیا، اور یہ میری ہی جیت تھی۔ میں اسے اپنی ہی جیت سمجھ رہا تھا۔
حسن نے نہ صرف پانچ سال سکالرشپ مینٹین رکھی ، بلکہ ٹاپ بھی کیا ، ہائیسٹ سی جی پی اے بھی لیا ۔
حسن کو ڈاکٹر آف فارمیسی کی ڈکری ملی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب میں ایوارڈ سیرمنی تھی۔ انہوں نے بچوں کو گریجوایٹس ڈگریز دینی تھیں۔ صرف ایک پیرنٹ الاؤڈ تھا۔ میں نے اپنی بیوی کی بڑی منتیں کیں، کہ تم چلی جاؤ، لیکن وہ بضد رہی، کہ میں ہی جاؤں۔ میری فیملی جتنی بھی ہے، میں بہرحال فیملی میں ہی انجوائے کرتا ہوں۔ مجھے کوئی خوشی اکیلے انجوائے کرنا اچھا نہیں لگتا۔ لیکن میں یہ نہیں کرنا چاہتا تھا، کہ ہم دونوں ہی نہ جائیں، اور حسن اکیلا چلا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج صبح ہم تیار ہو کر نکل گئے۔ میں نے سوچا، چلو بارہ ایک بجے تک بوریت برداشت کر کے آ جاؤں گا۔ حسن کا دل برا نہیں ہو گا۔ میرا خیال تھا، حسن اپنے کام میں لگ جائے گا، دوستوں میں بزی ہو جائے گا، اور میں بیٹھا رہوں گا، ادھر ادھر۔
لیکن مجھے بڑی حیرانی ہوئی، کہ حسن نے ایک لمحہ بھی میرا ساتھ نہیں چھوڑا۔ کلاس رپ اور مختلف سوسائٹیز کا پریزیڈنٹ ہونے کی وجہ سے، اس کی کافی علیک سلیک تھی، ہر دوسرے لمحے اسے کوئی نہ کوئی آ گھیرتا۔ لیکن اس نے ایک لمحے بھی مجھے اکیلا نہ چھوڑا، ہر ایک سے میرا تعارف بھی کروایا۔
مجھے بڑا اچھا لگ رہا تھا، یہ سب کچھ۔ بچے آپ کو اپنے فرینڈز اور کولیگز کے سامنے اون کر لیں، اور کسی قسم کی کوئی انسٹرکشن یا، ایڈوائس نہ دیں، یہ بہت بڑی بات ہوتی ہے۔
بہرحال سیرمنی کا آغاز ہوا تو انہوں نے کرتے کراتے مجھے بہت دور جا بٹھایا۔ پتہ نہیں کیا تھا۔ ایک بندہ مجھے بٹھا کر جائے، پھر دوسرا آ جائے، آپ ادھر آ جائیں، پیرنٹس کو یہاں بٹھایا گیا ہے۔ میں ہنستا مسکراتا اٹھ کر اس کے ساتھ ہو پڑوں۔
میں سٹیج سے کافی دور بیٹھا تھا۔ میں نے جو پکچرز لی ہیں، ان میں حسن کو پچاننا مشکل ہے۔ اتنی دور سے پکچرز کلئیر آ ہی نہیں سکیں۔ لیکن حسن نے پتہ نہیں مجھے کیسے ڈھونڈ لیا اتنی دور سے۔ وہ گولڈ میڈل لے کر سیدھا میری طرف آ گیا۔ ہم نے ریکارڈنگ میں دیکھا کہ چیف گیسٹس میں سے ایک اسے تھپکی دینا چاہتا تھا، لیکن حسن اس سے تھپکی لئے بغیر ہی نکل آیا۔ وہ ہنسنے لگا۔
وہ بھاگتا بھاگتا میرے پاس آیا، مجھ سے گلے ملا، اور گولڈ میڈل میرے گلے میں ڈال کر واپس چلا گیا۔ میرے ارد گرد بیٹھے ہوئے تمام پیرنٹس نے کچھ نہ کچھ کہا، لیکن مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا انہوں نے کیا کہا۔ میرے لئے وہ لمحہ کہیں اور سے اترا تھا۔ کسی اور دنیا سے آیا تھا۔
زندگی میں پیسے ارینج کرنے میں میری عزت نفس اور انا بہت مجروح ہوئی ہے۔ خودداری کی دھجیاں بکھری ہیں۔ مجھے لگا، جیسے بہت بڑا مرہم رکھ دیا ہو کسی نے۔ سکون آ گیا ہو ایک دم۔
میں ان تمام دوستوں کا بے حد مشکور ہوں، جنہوں نے اس سفر میں میری مدد کی ہے۔ میاں عامر محمود بھی یہی کہہ رہا تھا۔ کہ بہت سے پیرنٹس کے لئے، یہ ایک بہت لمبا اور بہت مشکل سفر تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
واپسی پر ہم کچھ پانی پینے کے لئے اس کینٹین پر بیٹھ گئے، جہاں ہم چھ سال پہلے ایڈمشن فارم جمع کروا کر بیٹھے تھے۔ اس دن ہم ساری فیملی تھے۔ ہم نے کرکرے کھائے، بوتلیں پی، اور حسن کے نام کے ساتھ ڈاکٹر لگنے کے چانسز پا کر گھر آ گئے۔ وہ بھی ہماری زندگی کا بہت اچھا دن تھا۔
آج میں نے اور حسن نے دل بھر کر پرانی باتیں کیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ تمام والدین کو اپنی اولاد کی خوشیاں دیکھنا نصیب فرمائے، اپنی اولاد کے لئے اچھا سوچنے کی خوش قسمتی عطا فرمائے، آمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: حاوی شاہ
No comments:
Post a Comment