بہرحال بندہ جب نماز سے گزرتا ہے تو پہلے جیسا نہیں رہتا۔ کچھ نہ کچھ، کچھ نہ کچھ، کچھ نہ کچھ فرق ضرور محسوس کرتا ہے۔
حدیث پاک میں ایسے الفاظ آئے ہیں، کہ لگتا ہے، نماز کوئی جنت ہے، کوئی خوبصورت وادی ہے، اور بندہ اس میں داخل ہوتا ہے، اور اس سے گزرتا ہے، اور اس سے نکلتا ہے۔ نماز کوئی حالت ہے، کہ جب تک بندہ نماز کے بعد کوئی اور بات نہیں کرتا، اسی حالت میں رہتا ہے۔
میں نے دیکھا ہے، میں کوئی سوچ سوچ رہا ہوں، اور نماز کا وقت ہو گیا ہے، اور میں سوچتا ہوں پہلے نماز پڑھ لوں، پھر سوچتا ہوں، پھر لکھتا ہوں، اور اکثر یہی ہوا ہے، کہ نماز کے بعد یاد بھی نہیں رہا، کون سی سوچ تھی، اور کیا کرنا تھا۔
بعض دفعہ بندہ کسی جذبے، کسی احساس، کسی تصور کے زیر اثر ہوتا ہے، اور نماز کا وقت آ جاتا ہے، بندہ کہتا ہے، اچھا نماز پڑھ کر دیکھتا ہوں، اور بعد میں وہ جذبہ یا احساس یا تصور باقی نہیں رہتا۔
بات کرنے کا مقصد یہ ہے کہ بہرحال بندہ کسی نہ کسی حالت سے گزرتا ہے۔ میں نے حالت کا لفظ مجبوری میں استعمال کیا ہے، ورنہ پتہ نہیں ہے، وہ کیا ہے، جس سے بندہ گزرتا ہے۔ لیکن اتنا ضرور محسوس ہوتا ہے، کہ میں کہیں تھا، اور کہیں سے آ رہا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر صاحب کہا کرتے تھے، کہ نماز اثر ضرور کرتی ہے، اور اللہ تعالیٰ نماز کے تمام فیوض و برکات عطا ضرور فرماتا ہے، لیکن یہ ایک ایسا آہستہ آہستہ اثر کرنے والا عمل ہے، کہ بندے کو محسوس نہیں ہوتا۔ اللہ تعالیٰ کا رنگ ضرور چڑھتا ہے بندے پر، لیکن یہ عمل اتنا غیر محسوس ہوتا ہے، کہ اکثر بندہ خود بھی پہچان نہیں پاتا۔ کبھی بات ہو گی کسی علیحدہ پوسٹ میں، کہ اللہ تعالیٰ کا رنگ کیا ہے۔
میں اس وقت بات کر رہا تھا، کہ ڈاکٹر صاحب کہتے تھے، نماز اثر ضرور کرتی ہے، لیکن یہ عمل بہت آہستہ ہوتا ہے۔ میں اس کی مثال دیتا ہوں، کہ یہ عمل بہت تیز ہوتا ہے، ہماری توقع اور سوچ سے بھی تیز ہوتا ہے، جیسے سورج کے گرد سیاروں کی حرکت، لیکن کائنات اتنی بڑی ہے، کہ ناقابل یقین حد تک تیز رفتار بھی کائنات کے سامنے کچھ نظر نہیں آتی۔ نماز بہت تیز اثر کرتی ہے، بہت تیز، بہت تیز۔ آن کی آن میں بدل کر رکھ دیتی ہے انسان کو۔ لیکن انسان میں اس اثر کو محسوس کرنے والی صلاحیت نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہرحال اپنی نمازوں کی حفاظت کریں، ان سے محبت کریں، ان کی قدر کریں، انہیں انعام سمجھیں، انہیں تحفہ سمجھیں، انہیں خوش قسمتی سمجھیں۔ ان کے لئے اچھے اچھے الفاظ استعمال کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی نمازوں سے محبت کرنے کی خوش قسمتی عطا فرمائے، آمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: حاوی شاہ