Image 1 Image 2 Image 3 Image 4
Pyara Islam

 بعض دفعہ بندہ رضائی میں لیٹا ہوتا ہے۔ لائٹ گئی ہوئی ہے۔ کوئی کام سوجھ نہیں رہا ۔ یونہی سوچتے سوچتے، یہ کرنا ہے، یہ بنانا ہے، یہ ہونا ہے، نیند آ رہی ہے۔ بندہ آہستہ آہستہ آنکھیں موند رہا ہے۔ دور کہیں کوئی خواب سا شروع ہو چکا ہے۔ کوئی سوچیں خواب کی شکل اختیار کرنا شروع کر چکی ہیں۔ اچانک دور کسی مسجد سے درود شریف کی آواز آنے لگتی ہے۔ چند لمحوں میں قریبی مسجدوں سے بھی درود شریف یا سپیکر کھنکنے کی آوازیں بلند ہونے لگتی ہے۔ 

”عشاء ہو گئی ہے“ اسے اپنے دماغ میں کوئی آواز دیتا ہے۔ بندے کے خواب اور سوچیں وہیں رک جاتے ہیں۔ 

وہ ہلکی ہلکی سی گرمائش والی رضائی الٹتا ہے، ایک مسجد سے اذان سنائی دینے لگتی ہے، وہ چارپائی سے اٹھتا ہے، اور خاموشی سے وضو کرنے چلا جاتا ہے۔ اپنی جرسی اتارتا ہے، بازو چڑھاتا ہے، اور بغیر کسی سوچ کے، اپنے ہاتھ ٹھنڈے پانی میں ڈال دیتا ہے۔ ایک کپکپی سی اس کے سارے جسم میں کوند جاتی ہے۔ لیکن وہ وضو شروع کر چکا ہے۔ اسے کچھ یاد نہیں، کہ وہ سو رہا تھا، اسے نیند آ رہی تھی، وہ گرم گرم رضائی میں لیٹا ہوا تھا۔ اسے کچھ پتہ نہیں ہے، وہ اس ٹھنڈے پانی سے کس طرح بچ سکتا ہے۔ اسے ضرورت بھی محسوس نہیں ہوتی۔ 

اسے اپنے دوستوں کے مشورے یاد آتے ہیں، کہ پانی گرم کر لیا کرو۔ وضو سکون سے ہو جائے گا۔ لیکن اسے بے سکونی محسوس نہیں ہوتی۔ اسے ٹھنڈے پانی سے وضو اچھا لگتا ہے۔ 

وہ ان چیزوں کو نماز کے لوازمات بنانے سے ڈرتا ہے، جن کے میسر نہ ہونے سے نماز میں تاخیر ہو جائے۔ 

”اگر گرم مل جاتا تو ٹھیک تھا، اب ٹھنڈا ہے، تو ٹھنڈا ہی ٹھیک ہے“۔ وہ سوچتا ہے۔ 

وہ وضو کر کے نکلتا ہے، اور اسی طرح گیلے گیلے اپنی جرسی پہن لیتا ہے۔ اسی طرح گیلے گیلے اپنی چادر اوڑھتا ہے، اور جائے نماز بچھا کر نماز پڑھنے لگتا ہے۔  

بس نیت سے پہلے وہ سوچتا ہے، کہ دور کہیں عرش پر، کہیں کرسی پر، اس کا رب اسے دیکھ رہا ہے۔ اس کا قرب اسے اپنے ارد گرد محسوس ہوتا ہے۔ 

”یا اللہ تیری عنایت ہے، تیری محبت ہے“، بندہ تکبیر کہہ کر نماز میں داخل ہو جاتا ہے۔ 

کچھ دیر بعد، اپنے ہاتھ پاؤں خشک ہوتے ہوئے محسوس کر کے، اسے یاد آتا ہے۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بڑی عجیب سی خوشی محسوس ہوتی ہے جب بندہ اپنے اندر کوئی ایسی بات محسوس کرے، جب اسے کوئی ایسی نماز میسر آ جائے۔ یہ ایک اور ہی طرح کی خوبصورت نماز ہوتی ہے۔ کوئی سوچ آتی ہی نہیں ہے بندے اور نماز میں۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اللہ تعالیٰ ہمیں  ہمارے دل و دماغ کا حصہ بننے والی نمازیں عطا فرمائے، آمین۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بقلم: حاوی شاہ


No comments: