Image 1 Image 2 Image 3 Image 4
Pyara Islam

 آپ کی خوشی اس بات میں مضمر ہے، کہ آپ اپنے آپ کو اچھا سمجھیں، اور دوسرے بھی آپ کو اچھا سمجھیں۔ آپ بھی کسی کے لئے ”دوسرے“ ہیں، اس لئے دوسروں کو اچھا سمجھیں، کبھی آپ کی بھی باری آ جائے گی، اور دوسرے بھی آپ کو اچھا سمجھنے لگیں گے۔ 

آپ اس کے بغیر خوش نہیں ہو سکتے۔ 

آپ اپنے آپ کو برا کہہ کر اور دوسروں کو برا کہہ کر، خوش نہیں ہو سکتے۔ 

آپ کو کچھ چیزیں بتائی گئی ہیں، کہ یہ اچھی ہیں، اور کچھ چیزیں بتائی گئی ہیں، کہ یہ اچھی نہیں ہیں۔ آپ ان اچھی اور بری چیزوں کو بغیر سوچے سجھے، بغیر اپنے تجربے کی مدد لئے، مان چکے ہیں۔ حالانکہ آپ اپنے آپ سے پوچھیں تو آپ کو اپنے تجربے کے حساب سے سیکھی ہوئی اچھائی اور برائی کا علم نہیں ہے۔ آپ کو وہی پتہ ہے جو دوسروں نے آپ کو بتایا اور سکھایا ہے، کہ یہ اچھا ہے، اور یہ برا ہے۔

دوسروں نے آپ کو یہی سکھایا ہے، کہ آپ اچھے نہیں ہیں۔ اگر یہ یہ کام کرنے لگیں گے تو آپ اچھے ہو جائیں گے۔ 

میں کہتا ہوں، آپ ان کاموں کو چھوڑیں، آپ بس اپنے آپ کو اچھا سمجھنے لگیں۔ 

آپ جیسے بھی ہیں آپ اچھے ہیں۔ 

یہی چیز ہے جو آپ کو خوشیاں بھی دے سکتی ہے، کامیابیاں بھی دے سکتی ہے، اور آپ کے سارے کام اچھے بھی کروا سکتی ہے۔ 

آپ جیسے بھی ہیں آپ اچھے ہیں۔ آپ بس اپنے آپ کو اچھا سمجھنے لگیں۔ اگر آپ کے اندر کوئی ایسی باتیں ہیں، جو نہیں ہونی چاہئیں، تو وہ اپنے آپ نکل جائیں گی۔ آپ کے اندر غیر ضروری چیزیں اسی وجہ سے ہیں، کہ آپ اپنے آپ کو اچھا نہیں سمجھتے۔ 

آپ اپنے آپ کو اچھا سمجھنے لگیں گے، تو آپ کے اندر سب اچھی چیزیں رہ جائیں گی، اچھی چیزیں آ جائیں گی۔ آپ دوسروں کو اچھا سمجھنے لگیں گے، تو وہ بھی آپ کو اچھا سمجھنے لگیں گے۔ 

یہ قدرت کا ایک قانون ہے، جو قدرت نے انسانی دماغوں کے باہمی میل ملاپ میں رکھا ہے۔ اپنے آپ کو اچھا نہ سمجھنا ایک منفی سوچ ہے، ایک منفی رویہ ہے۔ اپنے آپ کو اچھا سمجھنا ایک مثبت سوچ اور مثبت رویہ ہے۔ 

کبھی اپنے آپ کو اچھا سمجھ کر دیکھیں آپ کو کتنی خوشی محسوس ہوتی ہے۔

اسلام اور ایمان مثبت سوچ کے نام ہیں۔ مسلمان اور مومن منفی سوچ کا مالک نہیں ہو سکتا۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں کو اسلام اور ایمان کی اصل روح کا ادراک عطا فرمائے، آمین۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بقلم: حاوی شاہ

 


No comments: