کیسا لطف و سرور چھا رہا ہے طبیعت پر، کیسی طمانیت سی محسوس ہو رہی ہے قلب و نظر میں۔ جوں جوں افطاری کا وقت قریب آ رہا ہے، لطافت و نظافت بڑھتی جا رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے دل مستقل ذکر میں مصروف ہے۔ اعضاء و جوارح سب کے سب ذکر میں مصروف ہیں۔ کتنی پیاری کیفیت ہے۔
یا اللہ مجھے یہ کیفیت عطا کر دے،
یا اللہ زیادہ سے زیادہ نفلی روزوں کی ہمت عطا کر دے،
یا اللہ روزہ میرے لئے نماز اور تلاوت کی طرح لازم کر دے، مجھے تلاوت نماز اور روزے کے بغیر والی زندگی سے محفوظ فرما،
کتنا مزہ آتا ہے جب ٹھہر ٹھہر کر یاد آتا ہے، میرا روزہ ہے، میں نے یہ نہیں کرنا، یہ نہیں کھانا، یہ نہیں سوچنا، وغیرہ وغیرہ، کتنا اچھا لگتا ہے جب ایک دم سے یاد آتا ہے میرا روزہ ہے۔
یا اللہ عبادتیں تیری ہی ہیں، نیت تیری خوشنودی حاصل کرنے کی ہی ہے، لیکن ان کی لذت چکھ کر دل کرتا ہے، تو انہیں زندگی میں ہمارے نام لکھ دے۔ جنت دوزخ تیری ملکیت ہے، مجھے امید ہے تو میرے ساتھ اچھا ہی سلوک کرے گا، تو معاف کر دے گا، لیکن میں زندگی میں بھی ان نیکیوں سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں۔ میں اور کوئی کام نہیں کرنا چاہتا۔ یا اللہ تو میری درخواست منظور فرما۔
یا اللہ تو میرے ساتھ اتنا ہی پیارا سلوک فرما، جیسے تیرے پیارے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اپنے ارد گرد کے انسانوں سے فرمایا کرتے تھے۔
یا اللہ میں تجھے تیرے پیغمبروں سے بڑھ کر مہربان سمجھتا ہوں، تو میرے ساتھ اپنے پیغمبروں جیسا مہربانی کا سلوک روا فرما، جیسا وہ لوگوں سے مہربانی اور شفقت سے پیش آتے تھے تو ویسا ہی میرے ساتھ مہربانی اور شفقت سے بھرا ہوا سلوک روا فرما۔ یا اللہ میرے ساتھ بادشاہوں اور تاجروں کی طرح سے پیش نہ آنا، جس طرح بادشاہ اور تاجر کرتے ہیں انسانوں کے ساتھ، یا اللہ میرے ساتھ پیغمبروں کی طرح پیش آنا، جس طرح تیرے پیغمبر پیش آتے رہے ہیں تیرے انسانوں کے ساتھ۔
یا اللہ تیرے نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے جو کچھ بھی کوئی مانگتا تھا، وہ عطا کر دیتے تھے، وہ کسی کو انکار نہیں کرتے تھے،
یا اللہ تو بھی مجھے انکار نہ کرنا،
یا اللہ تو مجھے اپنی عبادات کی سعادت عطا فرما، ان پر استقامت عطا فرما، ان میں لذت بیش بہا نصیب فرما،
یا اللہ مجھے تلاوت، نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج کی سعادتیں عطا فرما، جہاد بالسیف نہیں تو جہاد بالقلم عطا فرما، جہاد باللسان عطا فرما، جہاد بالعمل عطا فرما،
یا اللہ میں نے بڑی جلدی جلدی یہ سب کچھ مانگنے کی کوشش کی ہے، کہ کہیں یہ لمحہ نکل نہ جائے، مجھے لگ رہا تھا یہ قبولیت کا لمحہ ہے، یا اللہ تو میری توقعات پوری فرما، میرے بچوں کو بھی، آل و اولاد کو بھی لطف و کرم عطا فرما، فضل و رحمت و برکت عطا فرما، اور جن جن لوگوں نے مجھ سے کوئی توقع وابستہ کر رکھی ہے، ان سب کی بھی توقعات پوری فرما، ان سب کی بھی حاجات پوری فرما۔ خاص طور پر جنہیں دین کی طلب ہے، انہیں ان کی طلب سے بڑھ کر عطا فرما۔ دین کی طلب میں تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ آمین، یا رب العالمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہمیں عبادات کے خوبصورت لمحوں سے لطف اندوز ہونے کی سعادت عطا فرمائے، آمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment