اَللَّہُ نَزَّلَ اَحْسَنَ الْحَدِیْثِ کِتَابًا مُّتَشَابِہًا مَّثَانِیَ تَقْشَعِرُّ مِنْہُ جُلُوْدُ الَّذِیْنَ یَخْشَوْنَ رَبَّہُمْ ثُمَّ تَلِیْنُ جُلُوْدُہُمْ وَقُلُوْبُہُمْ اِلٰی ذِکْرِ اللّٰہِ، ذٰلِکَ ہُدَی اللّٰہِ یَہْدِیْ بِہٖ مَنْ یَّشَآءُ، وَمَنْ یُّضْلِلِ اللّٰہُ فَمَا لَہ مِنْ ہَادٍ (زمر)
اللہ ہی نے بہترین کلام نازل کیا ہے یعنی کتاب باہم ملتی جلتی ہے (اس کی آیات) دہرائی جاتی ہیں جس سے خدا ترس لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں، پھر ان کی کھالیں نرم ہوجاتی ہیں اور دل یاد الٰہی کی طرف راغب ہوتے ہیں، یہی اللہ کی ہدایت ہے اس کے ذریعے سے جسے چاہے راہ پر لے آتا ہے، اور جسے اللہ گمراہ کر دے اسے راہ پر لانے والا کوئی نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ سے تصوراتی گفتگو کرتے ہوئے کبھی گلا ہی نہ رندھا ہو، رقت ہی نہ طاری ہوئی ہو، جھرجھری ہی نہ آئی ہو، آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا ذکر کرتے ہوئے کبھی آواز ہی نہ بھرائی ہو، آنسو ہی نہ آئے ہوں، قرآن پاک کی تلاوت کے دوران کبھی کپکپی ہی نہ محسوس ہوئی ہو، بال ہی نہ کھڑے ہوئے ہوں، ہیجان ہی نہ طاری ہوا ہو، جذبات ہی نہ آپے سے باہر ہوئے ہوں، جلد ہی نہ پھڑپھڑائی ہو، چہرہ ہی نہ نرم پڑا ہو، دل ہی نہ گداز ہوا ہو،۔۔۔۔۔۔۔
تو آپ نے ایمان سے کیا لطف اٹھایا بھلا۔
اللہ تعالیٰ ہمیں ایمان کی حرارت سے لطف اندوز ہونے کی سعادت عطا فرمائے، آمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment