ہمارے اعمال کم ہوں یا زیادہ، لیکن ہم مسلمان ہی مرنا چاہتے ہوں، تو ہمیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے محبت ہے، اور دنیا کے دوسرے لوگوں، دنیا کی دوسری چیزوں، اور دنیا کی دوسری جگہوں سے زیادہ ہی ہے۔
اللہ تعالیٰ نے محبت بانٹ رکھی ہے، یوں کہیں بکھیر رکھی ہے، مختلف رشتوں، مختلف لوگوں، مختلف چیزوں، مختلف جگہوں میں۔ مختلف حالتوں میں، مختلف حالات میں، مختلف نوعیتوں میں۔ مختلف خیالوں، مختلف جذبوں، مختلف احساسات میں۔ مختلف تصورات میں۔ مختلف قوتوں میں۔ مختلف صلاحیتوں میں۔ فنون میں۔ علوم میں۔
دنیا میں جو چیز بھی آپ کو اچھی لگتی ہے، اس میں محبت ہے۔ آپ کے حصے کی محبت ہے۔
محبت کی سب سے اعلیٰ شکل اللہ اور رسول ﷺ کی محبت ہی ہے، لیکن محبت کی ذیلی شکلیں بھی محبت ہی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رشتوں کی محبت ہے، اور رشتوں کی محبت میں سب سے بڑی محبت، عورت مرد کی محبت ہے۔ بہن بھائیوں، اور ماں باپ، اور اولاد کی محبت بھی اپنی جگہ موجود ہے، لیکن عورت مرد کی محبت ایک اور محبت ہے۔
اور عورت مرد کی محبت میں بھی میاں بیوی کی محبت ہے، یہ خوش قسمتی ہے۔ اور کالی محبت ہے، یہ بدقسمتی ہے۔
میاں بیوی کی محبت کی کئی شکلیں ہیں۔ جس طرح میاں بیوی کی کئی شکلیں ہیں، ان کے درمیان محبت کی بھی کئی شکلیں ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عورت مرد کی اطاعت گزار ہو، اور مرد عورت پر شفقت رکھتا ہو، یہ ایک آفاقی اصول ہے۔ بعض دفعہ یہ بعینہ موجود ہوتا ہے، اور بعض دفعہ اپنی کسی متنوع شکل میں۔
بہرحال عورت مرد کی محبت، میاں بیوی میں نہ بھی ہو تو یہ اصول باقی رہتا ہے۔
بعض دفعہ ماں بیٹے میں محبت ایسی ہوتی ہے، کہ ماں بالکل اس کی خوشی کے لئے ماری پھرتی ہے، ہر جتن کرتی ہے، کہ وہ اس سے خوش ہو جائے۔ بعض دفعہ باپ بیٹی کے لئے وہی شفقت رکھتا ہے، بھائی بہن کے لئے، بیٹا ماں کے لئے، جو آفاقی اصولوں کے مطابق، شوہر کو بیوی کے لئے رکھنی چاہئے، لیکن بیوی کے لئے نہیں ہوتی۔ بعض دفعہ بہن بھائی کے لئے، بیٹی باپ کے لئے، ماں بیٹے کے لئے، وہی اطاعت گزاری اور خدمت رکھتی ہے، جو بیوی کو شوہر کے لئے رکھنی چاہئے، لیکن نہیں رکھ پاتی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رشتوں کی محبت ایسی ہی محبت ہے، لیکن ملی ضرور ہوتی ہے، ہر انسان کو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں کو اپنی اور اپنے حبیب صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی محبت سے منور و معطر فرمائے، آمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: حاوی شاہ۔
No comments:
Post a Comment