Image 1 Image 2 Image 3 Image 4
Pyara Islam

بعض دفعہ ہمارا اللہ تعالیٰ سے بہت پرانا ، بہت مضبوط

بعض دفعہ ہمارا اللہ تعالیٰ سے بہت پرانا، بہت مضبوط، بہت مخلصانہ تعلق ہوتا ہے، لیکن ہم نے اسے پہچانا نہیں ہوتا۔ ہم اسے دوری اور اجنبیت کا تعلق بنائے رکھتے ہیں۔ ہم اسے بندگی اور محبت کا تعلق نہیں بنا پاتے۔ 
ہوتا یہ ہے کہ ہماری کوئی خواہش ہوتی ہے، کوئی حسرت ہوتی ہے، کوئی ضرورت ہوتی ہے، اور ہم پچھلے پندرہ بیس سال سے، بیس تیس سال سے، دعا کر رہے ہوتے ہیں، امید کر رہے ہوتے ہیں، انتظار کر رہے ہوتے ہیں، کہ کبھی اللہ تعالیٰ ہماری سنے گا، ہماری باری آئے گی، اور ہمیں ہماری خواہش، یا حسرت یا ضرورت کی چیز مل جائے گی۔ لیکن ہوتا تو یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے وہ خواہش یا حسرت یا ضرورت پیدا ہی ہمیں اپنے ساتھ جوڑنے کے لئے کی ہوتی ہے۔ وہ غفور رحیم ہے، وہ بھلا کب چاہتا ہے، کہ ہم شیطان کے حوالے ہوں، یا جہنم کا ایندھن بنیں، وہ تو ہر ہر لمحہ ہمیں بچانے کے وسیلے پیدا کرتا ہے۔ اسی نے ہماری دعاؤں کو قبول کر کے، ہمارے لئے بخشش کے وسیلے پیدا کر رکھے ہوتے ہیں، ہمیں خواہشیں اور حسرتیں، اور ضرورتیں دے کر اپنے ساتھ جوڑ رکھا ہوتا ہے۔ آپ دیکھتے نہیں، کہ انہی خواہشوں اور حسرتوں اور ضرورتوں کو لے کر اسے نہ ماننے والے اس سے دور بھی ہو چکے ہوتے ہیں، اور انہی خواہشوں اور حسرتوں اور ضرورتوں کو لے کر اسے ماننے والے، اس کے محبوب بندوں میں شامل ہو جاتے ہیں۔ یہ جو ہم کسی آزمائش میں مبتلا، کسی بیماری، کسی احتیاج، کسی خوف، کسی بے عزتی میں مبتلا، دن رات آہ و زاری کر رہے ہوتے ہیں، اور بعض دفعہ سالہا سال بیت جاتے ہیں، یہ اس سے جڑنے کا ایک بہانہ ہی تو ہوتا ہے۔
اکثر تو ہم اپنے اور اس کے درمیان ایک حجاب کھینچ کر گڑگڑاتے رہتے ہیں، لیکن بعض دفعہ ہمیں شعور عطا ہوتا ہے، اور ہمیں معلوم ہوتا ہے، کہ ہم کون ہیں، ہم اسی کے ہیں، اور یہ ضرورتیں، اور حسرتیں، اور خواہشیں بھی اسی کی ہیں۔ اسی نے تو انہیں پیدا کیا ہے، اور اسی نے تو ان سے ہمیں اپنے ساتھ جوڑ رکھا ہے۔ اور ہمارے دلوں میں اللہ تعالیٰ کی محبت جوش مارتی ہے، اور ہم بندگی کے محبت والے دائرے میں شامل ہو جاتے ہیں۔ اور تب ہمیں احساس ہوتا ہے، کہ وہ کتنا غفور رحیم ہے، جو ہماری غفلت اور لاپرواہی کو بھی اپنے تعلق کا روپ دیتا ہے، اور اپنے ساتھ جوڑے رکھتا ہے۔  
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہر ہر لمحہ ہمارے اوپر رحمت و شفقت فرمائے، اور ہمیں ہماری اوقات اور بساط کے مطابق اپنے سے جوڑے رکھے، آمین، ثم آمین۔ 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: حاوی شاہ
 

No comments: