Image 1 Image 2 Image 3 Image 4
Pyara Islam

نمازوں اور تلاوتوں کا سارا مزہ


 

نمازوں اور تلاوتوں کا سارا مزہ اسی ہلچل اور افراتفری میں ہے، اسی جلدی اور اسی تیزی میں ہے، جس میں ہم زندگی گزار رہے ہوتے ہیں۔ ہم اسی امید میں ہوتے ہیں، کہ کوئی فرصت ملے، کوئی سکون ملے، اور ہم نماز پڑھ سکیں، اللہ کو یاد کر سکیں، اس سے کوئی دل کی بات کر سکیں، لیکن ہمیں وہ فرصت اور سکون نہیں ملتا۔ ہماری خواہش ہوتی ہے، کہ ہم اچھے انسان بن جائیں، دیندار اور ایک دوسرے سے محبت کرنے والے، لیکن ہمیں ایسا ماحول اور ایسے لوگ نہیں ملتے، ایسے حالات نہیں ملتے۔
زندگی اسی زیر و زبر کا نام ہے۔ اسی نشیب و فراز کا نام ہے۔ اسی شکست و ریخت کا نام ہے۔ یہاں پر کچھ پائیدار نہیں ہے۔ بس مل جائے، تو مل جائے۔ ورنہ جو کچھ ملا ہے، اسی میں گزارا کرنا پڑتا ہے۔ اسی ماحول، اسی مصروفیت، اسی جلدبازی میں۔
وقت تنگ پڑتا جاتا ہے، ذرائع ختم ہوتے جاتے ہیں۔ لیکن آپ کو نمازوں اور تلاوتوں سے محبت کرنی ہوتی ہے، جتنی بن پڑے، جتنی ہو سکے۔ آپ رات کو چار بجے سوتے ہیں، اور پانچ بجے تہجد اور فجر کے لئے اٹھنا ہوتا ہے۔ آپ کو صبح چھ بجے سے رات بارہ بجے تک سر کھجانے کی فرصت نہیں ملتی، لیکن آپ کو حفظ دہرانا ہوتا ہے، اسی افراتفری میں دہرانا ہوتا ہے۔ آپ کو کام پر آتے جاتے، سڑکوں اور شاہراہوں میں ہی اللہ تعالیٰ کو یاد کرنا ہوتا ہے۔ اس سے کوئی دل کی بات کرنی ہوتی ہے۔ اور بعض دفعہ یہ کہنا ہوتا ہے، کہ یا اللہ میں نے یہ بات کرنے کا سوچا تھا، لیکن کر ہی نہیں پا رہا تھا۔ کوئی لمحہ ملتا ہی نہیں تھا۔
بس ایسے ہی ہے۔ اگر ایسے ہے تو اسی زندگی کو قبول کر لیں، اسے ہی گلے لگا لیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہماری نیتیں اور محبتیں قبول فرمائے، آمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: حاوی شاہ


No comments: