Image 1 Image 2 Image 3 Image 4
Pyara Islam

محبت کے بڑے بڑے انوکھے روپ ہیں

 محبت کے بڑے بڑے انوکھے روپ ہیں، اللہ تعالیٰ سے محبت کے۔ سب کچھ ہی اچھا لگنے لگتا ہے، دین کا ایک ایک رکن، ایک ایک پہلو، ایک ایک لمحہ۔ 

مجھے عصر کے وقت سے تو ازلوں سے محبت ہے شائد، لیکن آج کل ظہر کا وقت بھی بہت خوبصورت لگنے لگا ہے۔ شائد آج کل کے موسم میں ظہر کا وقت ہی خوبصورت لگ سکتا ہے، لیکن جو کچھ بھی ہے، میرا ظہر کا وقت بڑا اچھا گزر رہا ہے آج کل۔ ظہر کی نماز سارے دن کی نمازوں سے زیادہ مزیدار مل رہی ہے۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ میں پہلے بھی کسی نماز سے لطف اٹھاتا آیا ہوں، کبھی تہجد، کبھی فجر، کبھی عصر، کبھی مغرب، کبھی عشاء، لیکن آج کل ظہر سے لطف اندوز ہو رہا ہوں سب سے زیادہ۔ 

کل ظہر ادا کر کے سکول سے نکلا تو دل کیا موٹر سائیکل آہستہ آہستہ چلاؤں، سڑک کے بائیں جانب، آہستہ آہستہ، اور ظہر کے اس وقت کو انجوائے کروں، جتنا بھی ہو سکے۔ نماز کا سکون چھایا ہوا ہو دل و دماغ پر، اور بندہ اسی طرح گھوم رہا ہو، نماز کے وقت کو محسوس کرتا ہوا، جس طرح میں ظہر کا وقت محسوس کرتا گھوم رہا تھا۔ 

میرا دل کیا کسی دن ظہر پڑھ کر، عصر تک گھومتا رہوں، ایک ایک لمحہ محسوس کروں، ظہر سے عصر تک کا، ایک ایک سایہ، ایک ایک دیوار، ایک ایک جھونکا، ایک ایک درخت، ایک ایک میدان۔ کتنا خوبصورت لگتا ہے ظہر کی دھوپ کا ڈھلتے ڈھلتے عصر میں شامل ہو جانا، اور کتنا خوبصورت لگتا ہے، عصر کے سائیوں کا بڑھتے بڑھتے شام میں جا ملنا، مغرب کا حصہ بن جانا۔ مغرب کے وقت کا بہت مزہ آتا ہے، کسی کھلی جگہ پر مغرب پڑھنے کا موقع مل جائے، تو لطف دوبالا ہو جاتا ہے۔ وضو کرتے اور مصلے پر کھڑے ہوتے ہوئے کوئی اور روشنی ہوتی ہے، اور دعا مانگنے تک کوئی اور ہو جاتی ہے۔ 

ظہر کا وقت دوسری نمازوں کی نسبت زیادہ دیر رہتا ہے، لیکن ظہر عصر میں ملنے لگی ہے، اس کا اندازہ ہی نہیں ہو پاتا۔ تھوڑے سے سائے لمبے ہوتے ہیں، اور آپ کو عصر کا احساس ہونے لگتا ہے۔ ابھی آپ دیکھ رہے ہیں، کہ بلڈنگوں پر پڑنے والی دھوپ سفید اور چمکدار ہے، اور ابھی آپ دیکھتے ہیں تو سنہری سنہری اور اورنج سی ہو رہی ہے۔ ابھی آپ سڑک پر جا رہے ہیں، اور آپ کو محسوس ہو رہا ہے، آپ شکر دوپہر میں ہیں، اور ابھی کسی اگلی سڑک پر محسوس ہوتا ہے، سائے لمبے لمبے سے ہو گئے ہیں، اور عصر بس شروع ہی ہونے والی ہے۔ 

بس یہی خوبصورتی ہے۔ 

آپ سکول سے چھٹی کر کے نکلے ہوں، اور ظہر کا وقت ہو، لیکن گھر پہنچتے پہنچتے محسوس ہونے لگے، عصر ہو رہی ہے، عصر کا وقت ہے، بس ایک آدھ گھنٹے میں۔ 

بس محبت کا ایک احساس ہے، جو مختلف شکلیں لیتا رہتا ہے، دو چار دن ایک شکل میں طاری رہتا ہے، اور پھر کسی اور شکل میں آ جاتا ہے۔ 

میں کہتا ہوں زندگی ایسے ہی گزرتی جائے، دین سے لطف اندوز ہوتے ہوئے، تو اور کیا چاہئے۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اللہ تعالیٰ ہمیں ہر ہر آن دین کے ایک سے ایک محبت بھرے احساس سے نوازتا جائے، آمین۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


No comments: