Image 1 Image 2 Image 3 Image 4
Pyara Islam

میں ظہر کی نماز میں کھڑا تھا

 

میں ظہر کی نماز میں کھڑا تھا اور سوچ رہا تھا، میں اس وقت لائن پر ہوں، میں اس وقت اونلائن ہوں، میں ملاقات میں ہوں۔ ویسے تو ہر وقت ہی اس کی نظر میں ہوں، لیکن یہ وقت خصوصی طور پر اہمیت کا حامل ہے۔ اونلائن ہونے کی تو بات ہی اور ہے۔ 

میں سوچوں وہ ذات کتنی بزرگ ہے، کتنی بڑی ہے۔ میں تصور ہی نہیں کر سکتا۔ میں سوچ ہی نہیں سکتا وہ کیا ہے، کون ہے۔ مجھے جو کچھ بھی معلوم ہے، جو کچھ بھی بتایا گیا ہے، وہ کتنا کم ہے۔ اللہ۔ اللہ تعالیٰ۔ میں اس کائنات کو ہی نہیں سوچ سکتا، میں اس نظام شمسی کا ہی ادراک نہیں کر سکتا،  اس زمین کا ہی احاطہ نہیں کر سکتا، اور وہ کائنات کا مالک اور خالق، اور وہ کائنات کو چلانے اور پرورش کرنے والا۔ 

میں سوچ ہی نہیں سکتا۔ میری سوچ ہی نہیں جا سکتی اس تک۔ 

اور میں اس سے ملاقات میں ہوں۔ اور میں اس سے رابطے میں ہوں۔ 

اس نے مجھے مصلے پر کھڑا کیا ہے، اور ملاقات کے لئے بلایا ہے۔ وہ مجھ سے رابطے میں ہے۔ 

میں سوچوں میں کیا ہوں۔ میں تو شائد ایک لفظ بھی نہیں ہوں۔ میں تو شائد ”میں“ ہی ہوں بس۔ ایک لفظ۔ اور وہ سب کچھ ہے۔ وہ کیا کچھ ہے۔ 

یہ اس کی محبت ہے جو میں اس کے سامنے کھڑا ہوں۔ اس سے رابطے میں کھڑا ہوں۔ یہ اس کی محبت ہے جو وہ مجھے مصلے والے رابطے میں لے آیا ہے۔ 

یہ اس کی محبت ہے بس۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بہت خوبصورت نماز تھی یہ ظہر والی۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اللہ تعالیٰ ہمارے دل و دماغ کو اپنی موجودگی کا احساس عنایت فرمائے، آمین۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بقلم: حاوی شاہ

 

No comments: