قرآن پاک میں ہمارے کچھ رویوں کا ذکر ہے، کہ اگر ہم وہ رویے اپنائیں گے، تو اللہ تعالیٰ بھی ہماری طرف اسی رویے سے توجہ فرمائے گا۔
اگر ہم اسے یاد رکھیں گے تو وہ بھی ہمیں یاد رکھے گا۔
اگر کوئی اس سے مکر کرے گا، تو وہ بھی اس سے مکر کرے گا۔
اگر کوئی اس کا استہزاء اڑائے گا، تو وہ بھی اس کا استہزاء اڑائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں صرف یہ پوائنٹ آؤٹ کر رہا ہوں، کہ اللہ تعالیٰ ہمارے ساتھ ہے، لمحہ بہ لمحہ ساتھ ہے۔ لیکن اس نے اپنا قرب ہمارے رویوں میں چھپا دیا ہے۔ ہم جیسا رویہ اس کی طرف اپنائیں گے، وہ ویسا ہی رویہ بن کر ملے گا۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم اس سے محبت کریں، اور وہ بھی ہم سے محبت کرے۔
ہم اس کا دید لحاظ کریں، اور وہ بھی ہمارا دید لحاظ کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دنیا کی ہر چیز آپ سے توجہ مانگتی ہے۔ اور کیسی خوبصورت بات ہے، کہ وہ ہمارا خالق و مالک ہو کر بھی ہم سے توجہ ہی چاہتا ہے۔ سب کچھ اسی کا پیدا کردہ ہے، لیکن اس نے توجہ پیدا کر کے ہمیں توجہ کا مالک بنا دیا ہے۔ وہ کہتا ہے، مجھے توجہ دو۔ جیسی توجہ دو گے میں اس سے بہتر توجہ دوں گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہمارے دل و دماغ کو اچھے رویے نصیب فرمائے، آمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: حاوی شاہ
No comments:
Post a Comment