Image 1 Image 2 Image 3 Image 4
Pyara Islam

آپ کا اللہ تعالیٰ سے جیسا بھی تعلق ہے


آپ کا اللہ تعالیٰ سے جیسا بھی تعلق ہے، وہی آپ کی روحانیت ہے۔ آپ جیسے بھی مسلمان ہیں، وہی آپ کی روحانیت ہے۔ اگر آپ سوچ سمجھ کر اس سفر پر نہیں نکلے ہوئے، تو بغیر سوچے سمجھے اس سفر پر نکلنا ہی آپ کی روحانیت ہے۔ 

آپ کا اللہ تعالیٰ سے دعا مانگنا ہی آپ کی روحانیت ہے۔ آپ کیا مانگتے ہیں، کس طرح مانگتے ہیں، کیوں مانگتے ہیں، یہی آپ کی روحانیت ہے۔ 

آپ نماز پڑھتے ہیں، روزہ رکھتے ہیں، اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں، یہی آپ کی روحانیت ہے۔ 

آپ کا قرآن پاک کی طرف رویہ آپ کی روحانیت ہے۔ 

آپ کا لوگوں کی طرف رویہ آپ کی روحانیت ہے۔ 

آپ کا دنیا کی طرف رویہ آپ کی روحانیت ہے۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جو جو انسان بھی اللہ تعالیٰ کو مانتا ہے، آپ ﷺ  کی رسالت پر ایمان رکھتا ہے، اور مسلمان مرنا چاہتا ہے، وہ روحانیت کے سفر پر ہے۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہم سب اپنے اپنے طور پر روحانیت کے سفر پر ہیں، ہر ایک کے اپنے اپنے تجربات ہیں، اپنے اپنے مشاہدے ہیں۔ 

میں نے روحانیت کے سفر میں کچھ رکاوٹیں دیکھیں۔ میں انہیں عبور کرتا ہوں، لیکن وہ پھر آ جاتی ہیں۔ 

مجھے سمجھ آئی کہ اللہ تعالیٰ کو ڈھونڈنا، یا تلاش کرنا، یا پانا، یہ سب فضول کنسپٹس ہیں۔ بلکہ یہ رکاوٹیں ہیں۔ 

حالت ایک ہی ہے کہ اللہ تعالیٰ میرے ساتھ ہے، ہر وقت ہے۔ بس اس حالت کا جتنا بھی ادراک ہو جائے، جتنا بھی احساس ہو جائے، جتنا بھی شعور ہو جائے۔ بس بندہ بار بار اسی حالت میں آتا ہے، اور اسی سے گرتا ہے۔ باقی سب حالتیں اسی ایک حالت سے پیدا ہوتی ہیں۔ 

مجھے سمجھ آئی کہ یہ جو موازنہ ہے، اپنی پہلی حالت سے یا دوسری سے، یا کسی اور کی حالت سے اور اپنی حالت سے، یہ اس ایک حالت پر نہ رہنے کی وجہ سے ہے۔ مجھے سمجھ آئی کہ میرے اندر کسی منزل یا کسی گول کا تصور نہیں ہونا چاہئے۔ کوئی حالت میری آئیڈیل نہیں ہونی چاہئے۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بس یہ میری سمجھ ہے۔ مجھے اس بات کا کوئی اندازہ نہیں، کہ میں اس پر کتنا قائم ہوں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں کو صراط مستقیم کی بہتر سمجھ عطا فرمائے، آمین۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بقلم: حاوی شاہ


 

No comments: